ہو کے ویران چلے آتے ہیں
ایسے بے جان چلے آتے ہیں
تیرے کُوچے سے انہی پیروں پر
ٹھیک ہے جان! چلے آتے ہیں!
دل پریشان ہوا رہتا ہے
لوگ حیران چلے آتے ہیں
تین دن خیر سے کٹتے ہیں تو پھر
ان کے مہمان چلے آتے ہیں
زین شکیل
Pages
- زین شکیل کی کتابیں پی ڈی ایف میں ڈاؤنلوڈ کریں
- اب کون کہے تم سے - نظمیں
- بول اُداسی بول - طویل نظم
- تم خاموش نہیں رہنا
- تمہارا کس سے پوچھتے
- تیرے نام محبت ہے
- جھَلّی - نظم
- چلو اُداسی کے پار جائیں
- سُن سانسوں کے سلطان پیا
- سیداؐ اِک نظر
- ساحرہ - طویل نظم
- صندل تیری پریت - طویل نظم
- کہا بھی تھا زمانہ دیکھتا ہے
- مادام - نثر
- ماہم - طویل نظم
- مِرا محور اُداسی ہے
- میرے لہجے میں بولتا ہوا تُو
- وہ آنکھوں سے بول رہا تھا
- یہ صدی بھی اُداس ہے تم بن - طویل نظم
Saturday, 28 May 2016
ho k veeran chalay atay hain : poet zain shakeel
Subscribe to:
Posts (Atom)