اس کی آنکھوں میں کوئی خواب ہمارا بھی نہیں
اور پلکوں پہ کوئی چاند اتارا بھی نہیں
ہم بھی چپ چاپ اسے جاتے ہوئے دیکھتے تھے
اس نے دیکھا بھی نہیں، ہم نے پکارا بھی نہیں
ایسی تعبیر کو لے کر میں کہاں پھرتا رہوں
اس کے ملنے کا تو خوابوں میں اشارہ بھی نہیں
تیری کی گلیوں میں تو ہم چاند لیے گھومتے تھے
اب تو ہاتھوں میں کوئی ایک ستارہ بھی نہیں
تم سے ملنا بھی بہر حال ہمیں ہے تو سہی
اس قدر بھیڑ میں لیکن یہ گوارہ بھی نہیں
اور پلکوں پہ کوئی چاند اتارا بھی نہیں
ہم بھی چپ چاپ اسے جاتے ہوئے دیکھتے تھے
اس نے دیکھا بھی نہیں، ہم نے پکارا بھی نہیں
ایسی تعبیر کو لے کر میں کہاں پھرتا رہوں
اس کے ملنے کا تو خوابوں میں اشارہ بھی نہیں
تیری کی گلیوں میں تو ہم چاند لیے گھومتے تھے
اب تو ہاتھوں میں کوئی ایک ستارہ بھی نہیں
تم سے ملنا بھی بہر حال ہمیں ہے تو سہی
اس قدر بھیڑ میں لیکن یہ گوارہ بھی نہیں
زین شکیل
us ki ankhon main koi khwaab hamara bhi nahi
aor palkon pe koi chaand utara bhi nahi
hum bhi chup chaap usay jatay huye dekhtay thay
us ne dekha bhi nahi, hum ne pukara bhi nahi
aisi tabeer ko le kr main kahan phirta rahon
us k milne ka to khwaabon main ishara bhi nahi
teri galiyon main to hum chaand liye ghoomtay thay
ab to hathon main koi aik sitara bhi nahi
tum se milna bhi bahar haal hamain hai to sahi
is qadar bheed main lekin yeh gawara bhi nahi
Zain Shakeel
No comments:
Post a Comment