Saturday 12 March 2016

phir se : poet zain shakeel

پھر سے

لو ہاں یاد تمہاری آگئی
اور سارے کی ساری آگئی
پہلے جگ کے دُکھ کیا کم تھے
اب سَر پر یہ منڈلائے گی
پورے زور سے چلائے گی
دھاڑیں مار کے روئے گی اب
دل کا دشت بھگوئے گی اب
پہلے ہی بے چین بہت تھا
بے کل ساری رین بہت تھا
تھوڑے سے آنسو باقی ہیں
یہ بھی چھین کے لے جائے گی
خود غرضی کی ماری آگئی
لو ہاں یاد تمہاری آگئی
پھر سے یاد تمہاری آگئی

زین شکیل


No comments:

Post a Comment