I Miss You on Facebook
یعنی میرا مطلب ہے کہ
ایک Status دے کر پھر میں
تیرا Wait کیا کرتا ہوں کہ کب میرے بے تکے شعروں
اور ٹوٹی پھوٹی غزلوں پرآ ؤ گی Like کرو گی!
اور محبت کے لفظوں کو Comment Box میں لکھ کر اپنے
ہونے کا احساس دلاؤ گی اور ساتھ میں تین ،چار کچھ SmileyFaces جو کہ تمہاری عادت میں اب شامل ہیں
وہ بھی بھیجو گی!
اور آخر میں لال رنگ کے دو دل جن کے بیچ پیا لکھ کر تم میری پوسٹ کو Decorate کرو گی!
لیکن یہ معلوم نہیں تھا
ایسے کیسے اتنی جلدی وقت بدل جایا کرتا ہے
عین وچھوڑا آجاتا ہے
اور وچھوڑا ایک بلا ہے
پیار، محبت، میل ، ملاپ کی ساری گھڑیاں ، سارے لمحے، سارے قصے
اک پل اندر کھا جاتا ہے
بھولے، بھالے، سوہنے، سُچے ، مٹھڑے یار بھلا جاتا ہے
Facabook سے ہٹ کر دل پر
جن میتوں کے نام لکھے ہوں
اک اک کر کے
رفتہ رفتہ
سارے نام مٹا جاتا ہے
ہنستا بستا جیون بھی یہ اک پل اندر کھا جاتا ہے
بنجر کر دیتا ہے جیون
آنکھیں خون رُلا جاتا ہے
ہجر کی آگ لگا جاتا ہے!
لیکن جاناں !
کیا تم کو معلوم نہیں ہے؟
میری ساری غزلوں اور اشعار پہ سب لوگوں کی واہ واہ
شاعری یعنی میری ذات مکمل پھر بھی کر نہیں پاتی
میری Wall پہ جتنی بھی یہ نظمیں غزلیں آویزاں ہیں
سب بے بس ہیں
سب چپ چپ ہیں
لیکن ان کی چیخ پکاراور آہیں تو بس میں ہی اب تک سن سکتا ہوں
لوگ تو واہ واہ کر دیتے ہیں
لیکن میرے سبھی Status مجھ سے آ کر چیخ چیخ کر
بس یہ بات کہا کرتے ہیں
تم جس کو لفظوں میں لکھ کر ڈھیروں داد لئے بیٹھے ہو
اُس کا Like نہیں آیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
زین شکیل
No comments:
Post a Comment