!اللہ جان
پھرتے ہیں دیوانے لے کر لب پر یہی سوال
اللہ جان! محبت بھیجیں! اس نگری میں کال
اللہ جان! یہ کیسی نگری، ہر سُو درد ہوائیں
رگ رگ اندر شور مچاویں، دل کا درد بڑھائیں
اللہ جان! دریدہ سوچیں لینے دیں نہ چین
بے چینی کی میخیں گڑ گئیں سانسوں کے مابین
اللہ جان !ہمارا پریتم مدت سے مہجور
اکھیاں ترسیں دیکھن کو پر سانول ہم سے دور
اللہ جان! مصیبت بھاری جندڑی ہے کمزور
اک لاوا بے چینی کا ، اک کرے اداسی شور
اللہ جان! زمانے گزرے آنکھیں بھی بے نور
اکھیوں میں ہے آبِ نداست ہم جو آپ سے دور
اللہ جان !یہاں ہر جانب جھوٹوں کے ہیں جال
صادق، سُچّے لب تھے جن پر چُپ کا پڑ گیا تال
اللہ جان! بکھیریں اپنی رحمت کےسب رنگ
قلبِ آلودہ سے اترے اب دنیا کا زنگ
اللہ جان ! ہوئے ہم عاجز اکھیاں زار و زار
آپ کے بن ہم بے حالوں کی سنے گا کون پکار
اللہ جان! جہانوں اندر آپ کا اونچا نام
اب اپنے محبوبؐ کے صدقے بھیجیں سکھ پیغام
روح تلک میں پھیلی نفرت ،جندڑی ہوئی وبال
!اللہ جان! محبت بھیجیں! اس نگری میں کال۔۔۔
زین شکیل
No comments:
Post a Comment